کوہستان کے برف پوش پہاڑوں سے ایک ایسا واقعہ سامنے آیا ہے جس نے سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ لیدی پالس کے گلیشیئر سے ایک شخص کی نعش 28 سال بعد صحیح حالت میں برآمد ہوئی ہے — نہ صرف جسم سلامت ملا بلکہ اس کے ساتھ موجود اشیاء نے ماضی کی داستان کو پھر سے زندہ کر دیا۔
مرحوم کی شناخت نذیرالدین ولد بہرام (قوم صالح خیل) کے طور پر ہوئی ہے، جو 28 برس قبل برفانی طوفان کی نذر ہو کر لاپتا ہو گئے تھے۔ نعش پر اب بھی وسکٹ موجود تھی، اور جیب سے شناختی کارڈ برآمد ہونے سے ان کی شناخت ممکن ہوئی۔
اس کے ساتھ ساتھ ایک کنگی، ایک نسوار کی ڈبی (جس میں نسوار موجود تھی) اور ایک پرانی ٹارچ لائٹ بھی ملی — یہ تمام اشیاء وقت کی قید سے آزاد دکھائی دیتی ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق یہ نعش برف کے اندر گلیشیئر میں محفوظ رہی، جو حالیہ دنوں میں پگھلنے پر برآمد ہوئی۔
مرحوم کو مقامی افراد نے عقیدت کے ساتھ لیدی کانڈو سے نکال کر لیدی مالی میں سپردِ خاک کیا۔
اہلِ خانہ نے اس واقعے کو اللہ کا کرشمہ اور ایک معجزہ قرار دیا ہے۔ 28 سال بعد ایک لاش کا اس طرح سلامت ملنا نہ صرف علاقے میں موضوعِ گفتگو ہے بلکہ سوشل میڈیا پر بھی اس واقعے کو جذباتی انداز میں شیئر کیا جا رہا ہے۔
