ڈی ایچ کیو اسپتال داسو کی حالت زار، بارش کے بعد ایمرجنسی وارڈ پانی میں ڈوب گیا

ڈی ایچ کیو اسپتال داسو کی حالت زار، بارش کے بعد ایمرجنسی وارڈ پانی میں ڈوب گیا
داسو (اپر کوہستان):
بارش کے پہلے ہی جھٹکے نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر (ڈی ایچ کیو) اسپتال داسو کی ناقص تعمیراتی معیار اور انتظامی نااہلی کو بے نقاب کر دیا۔ جیسے ہی بارش شروع ہوئی، اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ سمیت مختلف حصوں میں پانی جمع ہو گیا جس سے مریضوں اور عملے کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
ایک مریض کو اسپتال کے بیڈ پر پڑے دیکھا گیا، جس کے نیچے پانی جمع تھا جبکہ ڈاکٹر تاحال غائب تھے۔ یہ منظر نہ صرف مقامی انتظامیہ کے دعووں کی نفی کرتا ہے بلکہ داسو ڈیم جیسے اربوں روپے کے میگا پراجیکٹ کے سائے میں موجود عوامی بنیادی سہولیات کی زبوں حالی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
❗ ناقص منصوبہ بندی اور سست روی:
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اسپتال میں یہ صورت حال پہلی بار نہیں ہوئی، مگر ہر بار مقامی قیادت کی طرف سے صرف دورے، کھلی کچہریاں، اور فوٹو سیشن ہی ہوتے ہیں، عملی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
⚠ عوامی مطالبہ:
اپر کوہستان کے عوام کا مطالبہ ہے کہ:
•ایم این اے اور ایم پی اے حضرات اس معاملے پر فوری اور سخت ایکشن لیں۔
•اسپتال میں نکاسیٔ آب کا موثر نظام فوری بحال کیا جائے۔
•ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت سے جواب طلبی کی جائے۔
“اللہ تعالیٰ کوہستان پر اپنا خاص کرم فرمائے،
📝 نوٹ برائے حکام:
اپر کوہستان کے مقتدر حلقوں کو اب شرم آنی چاہیے۔ روزانہ کی کھلی کچہریاں، روزانہ کے اجلاس، اور نمائندہ وفود کی تصویری ملاقاتوں سے زمینی حقائق نہیں بدلتے۔ عوامی فلاح کے منصوبے صرف کاغذوں پر نہیں، عملی صورت میں بھی نظر آنے چاہئیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے