ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکینڈل میں 17 ارب روپے کی غیر قانونی جائیدادیں اور قیمتی گاڑیوں کی تفصیلات منظر عام پر آ چکی ہیں، جس کے بعد نیب نے اس کیس کو انکوائری سے بڑھا کر باقاعدہ تفتیش میں تبدیل کر دیا ہے۔
دریں اثناء محکمہ خزانہ نے مزید 10 افسران کو معطل کر دیا ہے، جن پر مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق اب تک:
•175 کنال زرعی زمین
•12 کمرشل پلازے
•94 کروڑ روپے مالیت کی 77 گاڑیاں
•1 ارب روپے نقد، غیر ملکی کرنسی، 3 کلو سونا
•73 بینک اکاؤنٹس میں 5 ارب روپے کے اثاثے
•30 مکانات، 25 فلیٹس اور 4 فارم ہاؤسز ضبط کیے جا چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ان افراد کے گرد بھی گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے جنہوں نے براہِ راست نقد رقوم وصول کیں یا بلیک میلنگ کے ذریعے پیسے ہتھیائے۔ مزید گرفتاریوں کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے اور اعلیٰ سطحی شخصیات بھی تحقیقات کی زد میں آ سکتی ہیں